آلودگی

ماحول میں کسی بھی قسم کا نقصادن دہ مادہ مل جانے سے آلودگی ہوتی ہے، کیمائی مواد کے دریاؤں میں گرنے، صنعتوں کے زہریلے دھویں کی فضا میں آمیزش، گاڑیوں کے دھویں کے ہوا میں شامل ہونے، کچرے جلنے سے اُٹھنے والے دھویں اور دیگر ایسے ہی عوامل سے آلودگی پیدا ہوتی ہے۔ آلودگی پھیلانے کے جارحانہ اقدامات میں گھروں و صنعتوں سے نکلنے والے کوڑے کرکٹ کو سمندر میں پھینکنا، صنعتوں کے زہریلے مواد کو دریاؤں و جھیلوں میں گرانا، ہسپتالوں سے نکلنے والے ضرر رساں مادوں کو بکھیرنا وغیر ہ شامل ہیں

قحط اور جنگوں کے بعد دنیا میں سنگین ترین مسئلہ آلودگی ہے تاہم اس کے نتائج فوری نہیں بلکہ آہستہ آہستہ اور انفرادی سطح پر نمودار ہوتے ہیں، جبکہ آلودگی سے پھیپڑوں اور جلد کے سرطان کے علاوہ ہیپا ٹائیٹس جیسی خطرناک بیماریاں ہوسکتی ہیں اس کے علاوہ آبی آلودگی سے پیٹ اور ہڈیوں کے امراض، شور کی آلودگی سے اعصابی اور زمینی آلودگی سے دمہ، تپ دق اور ہیضہ جیسی بیماریاں ہونے کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔ 

آلودگی ابتداء میں صنعتی طور پر ترقی یافتہ ممالک کا مسئلہ تھا تاہم بڑھتی ہوئی آبادی اور اس کے غیر مربوط پھیلاؤ کے باعث آلودگی اب پوری دنیا کا مسئلہ بن چکا ہے تاہم پسماندہ ممالک ذرائع اور شعور کی کمیابی کے باعث اس مسئلے سے زیادہ متاثر ہیں اُدھر بروقت اقدامات اور امداد باہمی کی وجہ سے ترقیاتی یافتہ ممالک میں آلودگی کی سنگینی کسی حد تک کم ہوچکی ہے۔ 

تبادلہءخیال

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

تبصرہ کریں